حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے ایران کے شہر قم میں "جهادی، جہاد مالی، وجوب شرعی سے عوامی شراکت تک" کے موضوع پر منعقدہ ایک علمی اجتماع میں اسلامی ممالک کے درمیان ایک بڑے اقتصادی بلاک کے قیام کی ضرورت پر زور دیا اور کہا: اسلامی مشترکہ بازار کی تشکیل دنیائے اسلام کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا: آج ہم ایسی صورتحال میں ہیں جہاں سنگین مسائل اور بڑے چیلنجز کے باوجود مقاومتی نیٹ ورک میں وسعت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ حق اور باطل کی وضاحت کے لیے ہر قدم اہم ہے اور اسے مزید وسعت دینی چاہیے۔
حوزہ علمیہ کے سربراہ نے مزید کہا: اگر ہم اپنے زمانے کی ضروریات کو نہ سمجھیں اور مستقبل کے مسائل پر توجہ نہ دیں تو یہ نظام موجودہ ضروریات کا جواب دینے میں ناکام ہو جائے گا۔ ہمیں نہ تو مکمل طور پر قدیم طرز سے دور ہونا چاہیے اور نہ ہی صرف انہی پر اکتفا کرنا چاہیے۔ ان دونوں جہات کے درست امتزاج انتہائی مفید واقع ہو گا۔ اگرچہ یہ امتزاج ایک مشکل کام ہے اور گہرے غور و فکر کا متقاضی ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: گزشتہ ایک سال کے دوران ہم نے جہادی رویوں کی اعلیٰ مثالیں دیکھی ہیں، خاص طور پر مالی جہاد کے میدان میں مسلمانوں خصوصاً ہم وطنوں کی شرکت کے لحاظ سے۔ تاہم، اسلامی حکومتوں کی کمزوری اور نااہلی کی وجہ سے ہم اسلامی مشترکہ اقتصادی بازار تک پہنچنے میں ناکام رہے ہیں۔ ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ امت مسلمہ ایک فعال اقتصادی بلاک اور بازار کی طرف پیش قدمی کرے۔